Devotions – 17.07.2016

مذہبی پیغامات۔

”اے خدا ! تو مجھے جانچ اور میرے دل کو پہچان۔
مجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لے۔
اور دیکھ کہ مجھ میں کوئی بری روش تو نہیں۔
اور مجھ کو ابدی راہ میں لے چل۔
139زبور 23اور24آیت

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خدا کے پاس ان کی زندگی کےلئے کامل منصوبہ ہے۔ لیکن اگر وہ کوئی غلط فیصلہ کر لیں، تو انہیں اپنے مقاصد پر پہنچنے کےلئے بہت لمبے لمبے راستے اختیار کرنا پڑتے ہیں، یا بعض اوقات پورا منصوبہ ناکارہ ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ ”الٰہی منصوبہ“ چھوڑ چکے ہوتے ہیں اور دوسرے منصوبے سے معطمین ہوتے ہیں۔ اور بعض لوگ اس قدر نااہل ہوتے ہیں کہ وہ پہلے ہی ”منصوبہ زیرو“ کر چکے ہوتے ہیں۔ جی نہیں، یہاں خیالات میں تضاد ہے۔ خدا کے پاس آپ کےلئے ایک مقصد ہے، اور ایک راستہ بھی کہ کیسے اسے حاصل کرنا ہے۔ گھبرائیے مت! وہ خداوندوں کو خدا ہے، وہ اس مقصد کی طرف آپ کی راہنمائی کرے گا، خواہ آپ ابھی اسے مانتے بھی نہیں ہوں۔
ایسے بیشمار لوگ ہیں جنہیں خدا نے خاص کام پر مخصوص کیا ہے۔ لیکن وہ یہ نہیں کرنا چاہتے تھے، ان کےلئے باقی کام زیادہ اہمیت کے حامل تھے۔ خدا کہتا ہے: میں نے تمہیں معاف کیا ہے، اور اب خود کو معاف کرو۔ مایوسی کے ساتھ پیچھے مڑ کر نہ دیکھو، بلکہ آگے دیکھو! مجھے اپنے دل اور مہارتیں دو۔ میں قادر مطلق خدا وند ہوں اور میں تمہاری موجودہ زندگی سے کچھزبردست چیز پیدا کرنا چاہتا ہوں۔ میرے ساتھ تمہاری موجودہ زندگی ترقی کرے۔
بہت سے ایسے لوگ ہیں جنہوںنے یسوع مسیح کو بہت دیر سے پایا۔ وہ انہیں کہتا ہے: آپ کی زندگی جیسی بھی ہے اب، یہی اچھی ہے۔ میں تمہیں یہیں استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ میں تمہیں برکت دوں گا اور تم برکت بنو گے۔ ہاں، میں تمہیں اپنے ہاتھوں میں لیتا ہوں! بس میری راہوں پر چلو اور واپس کبھی لوٹ کے نہ جاﺅ۔
خدا نے ہماعے لئے ایک راستہ منتخب کیا ہے۔ یہ راستہ براہ راست اس کے دل تک جاتا ہے، یعنی اس کے ساتھ نہایت گہری شراکت میں۔ بعض چیزیں ہمیں گمراہی دکھائی دیتی ہیں، یا کسی نہ کسی طرح غیر ضروری لگتی ہیں۔ لیکن خدا ہمارے دل پر سے ہر طرح کا بوجھ صاف کر دیتا ہے۔ ہر کسی کا اپنا راستہ ہوتاہے، لیکن وہ خود ہی منزل ہے۔ جی ہاں، بالا آخر ہم اس کے ساتھ متحد ہوتے ہیں۔

اے یسوع، کتنی اچھی بات ہے کہ تو میری راہوں کو دیکھتا ہے۔ کتنی اچھی بات ہے کہ تو ہمیشہ ٹریک رکھتا ہے۔ ہاں، تیرے ساتھ، تیرے ہاتھ میں، میں زندگی میں با آسانی اور بے فکر ہو کر چل سکتا ہوں۔ تو میرا سورج اور میری سپر ہے!

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/16/devotions-2016-05-16/

Devotions – 14.07.2016

مذہبی پیغامات۔

”خداوند کی حمد کرو! ے میری جان خداوند کی حمد کر!
میں عمر بھر خداوند کی حمد کروں گا۔
جب تک میرا وجود ہے میں خداوند کی مداح سرائی کروں گا۔
نہ امرا پر بھروسہ کرو نہ آدم زاد پر۔ وہ بچا نہیں سکتا۔
146زبور 1تا3آیت

خدا چاہتا ہے کہ ہم مکمل طور پر اس پر انحصار کریں۔ اسے ہمارا مدد گار ، ہمارا مہیا کرنے والا، ہمارا عادل اور ہمارا باپ ہونا چاہئے۔ اگر ہمارے ساتھ غلط سلوک کیا جاتا ہے، ہمیں اس کے خلاف لڑنے کا حق استعمال کرنے کے عادی ہیں۔ اس کےلئے ہم بعض اوقات کوئی بھی ذرائع استعمال کر تے ہیں اور کینہ پرور اور خود سر ہو جاتے ہیں اور خود کو قانون سے بڑھ کر سمجھنے لگتے ہیں۔ ہمارے حق کےلئے شاید ہم جھوٹ بول رہے ہوں۔انصاف کےلئے اس قسم کی لڑائی کی قیمت بہت زیادہ قوت، طاقت اور اعصاب کی مضبوطی ہے۔ بے شک ہمیں سب کاموں کو ترک نہیں کرنا چاہئے، بلکہ خدا ہمارے لئے ذاتی حد بندیاں لگاتا ہے۔ وہ ہمارا منصف ہونا چاہتا ہے۔
وہ چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ ٹھیک رہیں۔ لیکن مشکل بحث کے ساتھ اکثر بے آرامی اور بے خوابی جنم لیتی ہے۔ یہ سب ہمارے حق کی وجہ سے ہے۔ تو پھر خدا کہاں ہے؟ شاید ہم چاہتے ہیں کہ اس لڑائی میں ہم اسے اپنا اتحادی بنائیں۔ ۔۔
اس نے وعدہ کیا ہے کہ ہمیں کھانے اور پینے کو دے گا، آپ کے سر پر چھت ، کام اور کپڑے ہوں گے۔ اس نے یہ وعدہ نہیں کیا کہ ہمیں محل دے گا اور ہمیں تلے ہوئے پکوان کھانے کو دے گا۔ ہمارے پاس جو بھی ہے وہ کافی ہے اور کچھ اور ہونا چاہئے جسے ہم دوسروں کے ساتھ بانٹ سکیں۔
وہ شخص مبارک ہے جو بے انصافی کے ساتھ گزارا کرتا اور خدا میں تحفظ محسوس کرتا ہے۔ اس شخص پر خدا کی سب برکات ہیں۔ کیونکہ جب خدا کے بچوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا تو وہ چپ چاپ خاموش نہیں کھڑا رہتا ہے۔ بلکہ وہ دیکھتا ہے کہ ہم کہاں مدد کےلئے پکارتے ہیں: اس کی طرف یا دوسرے لوگوں کی طرف۔ اس لئے، دوسروں کے سامنے اپنے دکھ نہ سنائیں اور ان کی ہمدردی یا مدد کے توقع نہ کریں۔ خاموشی میں خدا کے حضور چلائیں۔ اور اس پر بھروسہ رکھیں کہ وہ آپ کو بہتر طور پر سمجھے گا۔ اس نے وعدہ کیا ہے، اور وہ یہ وعدہ پورا کرے گا۔
اے باپ تیرا شکر ہو! تیرے ساتھ میں محفوظ اور بے فکر ہوں۔ حتیٰ کہ اگر میرے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے، تو میرے ساتھ ہے اور میری حفاظت کرتا ہے۔ میں تجھ پر بھروسہ کر سکتا ہوں۔ تیرے پاس میرے نقصان کی بھرپائی کے اور مجھے بکثرت مہیا کرنے کے طریقے ہیں۔ ہاں اے باپ، میں کسی بھی وقت تیرے حمد کرنا چاہتا ہوں۔ خداوند کی تمجید ہو!

خداوند کی حمد کرو! اے میری جان خداوند کی حمد کر! میں عمر بھر خداوند کی حمد کروں گا۔ جب تک میرا وجود ہے میں اپنے خداوند کی مدح سرائی کروں گا۔ نہ امرا پر بھروسہ کر نہ آدم زاد پر۔ وہ بچا نہیں سکتا۔ اس کا دم نکل جاتا ہے تو وہ مٹی میں مل جاتا ہے۔ اسی دن اس کے منصوبے فنا ہو جاتے ہیں۔ خوش نصیب ہے وہ جس کا مددگار یعقوب کا خدا ہے اس جس کی امید خداوند اس کے خدا سے ہے۔ جس نے آسمان اور زمین اور سمندر کو اور جو جو کچھ ان میں ہے بنایا ۔ جو سچائی کو ہمیشہ قائم رکھتا ہے۔جو مظلوموں کا انصاف کرتا ہے۔ جو بھوکوں کو کھانادیتا ہے۔ خداوند قیدیوں کو آزاد کرتا ہے۔ خداوند اندھوں کی آنکھیں کھولتا ہے۔ خداوند جھکے ہوئے کو اٹھا کھڑا کرتا ہے۔خداوند صادقوں سے محبت کرتا ہے۔ خدوند پردیسیوں کی حفاظت کرتا ہے۔ وہ یتیم اور بیوہ کو سنبھالتا ہے لیکن شریروں کی راہ ٹیڑی کر دیتا ہے۔ خداوند ابد تک سلطنت کرے گا۔ اے صیون !تیرا خدا پشت در پشت، خداوند کی حمد کرو۔

146زبور۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/15/devotions-2016-05-15/

Devotions – 12.07.2016

وہ جلد آرہا ہے!

”تمہاری کمریں بندگی رہیں اور تمہارے چراغ جلتے رہیں ۔ اور تم ان آدمیوں کی مانند بنو جو اپنے مالک کی راہ دیکھتے ہیں۔۔۔“
لوقا 12باب35آیت۔

خدا کے خادم بڑے فعال طور پراپنے خداوند یسوع کے لوٹ کر آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ کو سستی کا شکار ہو کر یہ نہیں سوچنا چاہئے: کیونکہ وہ اب تک نہیں آیا اس لئے وہ یقیناً اب نہیں آئے گا۔ اس لئے وہ کاہل بن جاتے ، سست ہوجاتے یا دیگر سر گرمیوں میں پڑ جاتے ہیں۔ خدا نے انہیں حکم دیا ہے کہ وہ اس کے اثاثوں کو ترتیب دیں ، لیکن وہ بحث کرتے ، حاکم بنتے اور ایک اچھی زندگی کا مزہ لینے لگ جاتے ہیں۔
مبارک ہے وہ خادم جو اپنے خداوند کے معاملات کی حفاظت کرتا ہے۔ وہ یسوع سے تعریف پائے گا۔ تاہم، جو شخص اس کے پیروکاروں کو دباتا ہے، اور ان پر حکمرانی کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور خدا کی دولت کو خود کےلئے استعمال کرتا ہے، وہ خداوند کی طرف سے دور پھینک دیا جائے گا۔ وہ لوٹ کر آئے گا، جب ہمیں اس کی امید بھی نہیں ہو گی، جب رات نہایت تاریک ہوگی جب ہر چیز محفوظ دکھائی دے گی۔
سب اشیاءکے محض 90فی صد کے مالک محض 10 فی صد لوگ ہیں۔ کیا یہ جائز معلوم ہوتا ہے؟ 90فی صد لوگ اچھی اشیاءکے 10فیصد پر گزارا کرتے ہیں۔ ہمیں دولت سے خوشی منانے کےلئے نہیں بلایا گیا ۔ ہم یہ کر سکتے ہیں، لیکن تب جب ہم بہت تبدیل ہونا چاہتے ہیں، کیونکہ ہم بہت سے ہیں !
ہماری دولت میں ہمیں سست بنانے کی آزمائش پائی جاتی ہے۔ ہم گھر پر یہی محسوس کرتے ہیں! ہمیں یسوع کے لوٹ آنے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے مداخلت ہونے کا خدشہ ہے۔ غربت میں کسی کے گھونسے، چوری، جھوٹ اور خدا کو لعن طعن کرنے کےلئے انصاف پیدا کرنے کی آزمائش پائی جاتی ہے۔
یسوع ہمیں کیسا پائے گا؟ سست اور دھیمے ، سکون کی زندگی گزارتے ہوئے یا بطور جھوٹے اور دھوکے باز؟ ہم اپنی امیری یا غربت سے کیسے نپٹتے ہیں؟ کیا ہمیں یسوع پر اس قدر اعتماد ہے کہ ہم ایک ہلکا سا دل بانٹ لیں؟ کیا ہم یسوع میں اس قدر مضبوط ہیںکہ ہنگامی صورت حال ہمیں یسوع کے ساتھ مضبوطی سے تھام لیں؟
امثال 30باب8آیت میں ایک اچھی دعا لکھی گئی ہے:
بطالت اور دروغ گوئی کو مجھ سے دور کر دے
اور مجھ کو نہ کنگال کر اور نہ دولتمند۔
میری ضرورت کے مطابق مجھ کو روزی دے۔
ایسا نہ ہو کہ میں سیر ہو کر انکار کروں اور کہوں کہ خداوند کون ہے؟
مبادا محتاج ہو کر چوری کروں اور اپنے خدا کے نام کی تکفیر کروں۔

جی ہاں اے خداوند میں تجھ سے پیار کرتا ہوں! اسی لئے میں تیرے پہنچنے کا منتظر ہوں۔ مجھے ایک وفادار خادم بننے میں مدد کر جو وفاداری سے تیرے معاملات کو ترتیب دے سکوں۔ خواہ میرے پاس کم ہو یا بالکل نہ ہو، یہ اہم نہیں ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ تو مریے دل میں بستا ہے! جی ہاں میں تیرا انتظار کرتا ہوں!!

آج کا بائبل کا مطالعہ: 1تھسینکیوں 2باب1تا10آیت۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/14/hes-coming-soon-2016-05-14/

Devotions – 11.07.2016

وہ جلد آرہا ہے!

”تمہاری کمریں بندگی رہیں اور تمہارے چراغ جلتے رہیں ۔ اور تم ان آدمیوں کی مانند بنو جو اپنے مالک کی راہ دیکھتے ہیں۔۔۔“
لوقا 12باب35آیت۔

خدا کے خادم بڑے فعال طور پراپنے خداوند یسوع کے لوٹ کر آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ کو سستی کا شکار ہو کر یہ نہیں سوچنا چاہئے: کیونکہ وہ اب تک نہیں آیا اس لئے وہ یقیناً اب نہیں آئے گا۔ اس لئے وہ کاہل بن جاتے ، سست ہوجاتے یا دیگر سر گرمیوں میں پڑ جاتے ہیں۔ خدا نے انہیں حکم دیا ہے کہ وہ اس کے اثاثوں کو ترتیب دیں ، لیکن وہ بحث کرتے ، حاکم بنتے اور ایک اچھی زندگی کا مزہ لینے لگ جاتے ہیں۔
مبارک ہے وہ خادم جو اپنے خداوند کے معاملات کی حفاظت کرتا ہے۔ وہ یسوع سے تعریف پائے گا۔ تاہم، جو شخص اس کے پیروکاروں کو دباتا ہے، اور ان پر حکمرانی کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور خدا کی دولت کو خود کےلئے استعمال کرتا ہے، وہ خداوند کی طرف سے دور پھینک دیا جائے گا۔ وہ لوٹ کر آئے گا، جب ہمیں اس کی امید بھی نہیں ہو گی، جب رات نہایت تاریک ہوگی جب ہر چیز محفوظ دکھائی دے گی۔
سب اشیاءکے محض 90فی صد کے مالک محض 10 فی صد لوگ ہیں۔ کیا یہ جائز معلوم ہوتا ہے؟ 90فی صد لوگ اچھی اشیاءکے 10فیصد پر گزارا کرتے ہیں۔ ہمیں دولت سے خوشی منانے کےلئے نہیں بلایا گیا ۔ ہم یہ کر سکتے ہیں، لیکن تب جب ہم بہت تبدیل ہونا چاہتے ہیں، کیونکہ ہم بہت سے ہیں !
ہماری دولت میں ہمیں سست بنانے کی آزمائش پائی جاتی ہے۔ ہم گھر پر یہی محسوس کرتے ہیں! ہمیں یسوع کے لوٹ آنے کی ضرورت نہیں ہے، اس سے مداخلت ہونے کا خدشہ ہے۔ غربت میں کسی کے گھونسے، چوری، جھوٹ اور خدا کو لعن طعن کرنے کےلئے انصاف پیدا کرنے کی آزمائش پائی جاتی ہے۔
یسوع ہمیں کیسا پائے گا؟ سست اور دھیمے ، سکون کی زندگی گزارتے ہوئے یا بطور جھوٹے اور دھوکے باز؟ ہم اپنی امیری یا غربت سے کیسے نپٹتے ہیں؟ کیا ہمیں یسوع پر اس قدر اعتماد ہے کہ ہم ایک ہلکا سا دل بانٹ لیں؟ کیا ہم یسوع میں اس قدر مضبوط ہیںکہ ہنگامی صورت حال ہمیں یسوع کے ساتھ مضبوطی سے تھام لیں؟
امثال 30باب8آیت میں ایک اچھی دعا لکھی گئی ہے:
بطالت اور دروغ گوئی کو مجھ سے دور کر دے
اور مجھ کو نہ کنگال کر اور نہ دولتمند۔
میری ضرورت کے مطابق مجھ کو روزی دے۔
ایسا نہ ہو کہ میں سیر ہو کر انکار کروں اور کہوں کہ خداوند کون ہے؟
مبادا محتاج ہو کر چوری کروں اور اپنے خدا کے نام کی تکفیر کروں۔

جی ہاں اے خداوند میں تجھ سے پیار کرتا ہوں! اسی لئے میں تیرے پہنچنے کا منتظر ہوں۔ مجھے ایک وفادار خادم بننے میں مدد کر جو وفاداری سے تیرے معاملات کو ترتیب دے سکوں۔ خواہ میرے پاس کم ہو یا بالکل نہ ہو، یہ اہم نہیں ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ تو مریے دل میں بستا ہے! جی ہاں میں تیرا انتظار کرتا ہوں!!

آج کا بائبل کا مطالعہ: 1تھسینکیوں 2باب1تا10آیت۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/14/hes-coming-soon-2016-05-14/

Devotions – 08.07.2016

خاموش کمرہ۔

”بلکہ جب تو دعا کرے تو اپنی کوٹھڑی میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشیدگی میں ہے دعا کر۔ اس صور ت میں تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے تجھے بدلہ دے گا “ متی 6باب 6آیت

بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اونچی آواز میں دعا کرنا اور سب کے سامنے دعا کرنا پسند کرتے ہیں۔ شاید وہ اس وقت تنہائی محسوس کرتے ہیںجب انہیں فضل ماننے یا دعا کرنے کی دعا نہیں دی جاتی۔ ان کے لئے یہ ایک اختیار کی بات لگتی ہے۔ خدا ایسا نہیں چاہتا ۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم حلیم ہوں۔
اس مقصد کےلئے کہ ہم ہماری دعا اور دیگر مذہبی سرگرمیوں کو بطور پاکیزگی اور روحانیت کا ثبوت دیکھنے کی آزمائش میں نہ پڑیں، خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے خاموش کمرے میں دعا کریں۔
یہ اوقات خاموش مکالمے کے، شراکت کے اور دلوں کو صاف کرنے کے اوقات ہوتے ہیں۔ یہ تنہا مکالمہ نہیں بلکہ واضح موجودگی میں رو برو بات چیت ہے۔ وہ اپنے خیالات کو ہمارے دل کے حوالے کرتا ہے، تاکہ ہم خدا کی رضا کو جان سکیں۔ وہ تسلی دیتا، حوصلہ افزائی کرتا ، ہمیں اعتماد اور خوشی فراہم کرتا ہے۔ اس طرح سے ہم ہمارے پیارے خداوند کےلئے بطور گواہ کی زندگی کےلئے موزوں بن جاتے ہیں۔
خاموشی میں خدا ہمارے دلوں میں چھوٹے خیالات انڈیلتا ہے، بالکل چھوٹے چھوٹے پانی کے قطروں کی مانند۔ لیکن وہ ان پانی کے قطروں میں اضافہ کرتا رہتا ہے جب تک کہ ہم خود اسے محسوس کرنے کا آغاز نہیں کرتے۔ جی ہاں، اس خاموشی میں کچھ نہ کچھ ہونا شروع ہوجاتا ہے، جس سے ہم نا آشنا ہوتے ہیں۔ لیکن جب یہ خیال فروغ پاتا ہے، تو اسے نظر انداز کرنا ناممکن بن جاتا ہے؛ پانی کا قطرہ پوخر بن جاتا ہے۔ ہم اس حوالے سے اس سے بات کرنا شروع کرتے ہیں، اور وہ اپنے منصوبے زیادہ سے زیادہ ایاں کرتا ہے۔ دھیرے دھیرے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ خدا کچھ نیا پیدا کرنا چاہتا ہے، ہم کسی بھی وقت اس کا گلا گھونٹنے اس سے متعلق بات کرنے سے رکنے کےلئے تیار ہیں۔ لیکن اس کا مطلب بھی اس کے ساتھ ہمارے تعلق کو ختم کرنا ہی ہے۔ پس ہم خدا کے ساتھ بحث کرتے اور اسے یہ واضح کرتے ہیں کہ اس کا منصوبہ کیوں نہیں پورا ہوسکتا، اور خاص طور پر یہ کہ ہم اس کام کےلئے بہتر انسان کیوں نہیں ہیں۔ لیکن اس میں صبر ہے، ایسے جیسے اس نے ہماری بات کبھی سنی ہی نہیں۔ آہستہ آہستہ ہماری مذاحمت ماند پڑتی ہے اور ہم اتفاق کرنے لگتے ہیں، کیونکہ یہ خدا کا منصوبہ ہے۔ اور پھر ہم اسکے خیالات کو عملی جامہ پہنانے کا آغاز کرتے ہیں: وہ پانی کا قطرہ ابھی زندگی دینے والی ندی بن چکی ہے۔
پس یہ ان نظریات کی بدولت ہوتا ہے جو خدا ہمارے دلوں میں ان کےلئے پیدا کرتا ہے تاکہ وہ حقیقت بن جائیں۔ وہ غیر واضح بوندوں سے شروع ہوتے ہیں اور بڑے بڑے دریاﺅں کی صورت اختتام پذیر ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ بصیرت اس کی ہے ، تو وہی اس کی یقین دہانی کرائے گا کہ ہم اسے مکمل کریں۔
کسی بصیرت کے بنا زندگی امید سے مبرا ؛ خشک، ٹھنڈی، جذبات سے عاری ، بہتی ہوئی ، دل شکستہ ، تاریک ۔۔۔اور بس بیزار کرنے والی بن جاتی ہے۔ جبکہ خاموشی میں خدا کا انتظار کرنا کہ وہ آپ کو زندگی کی بصیرت عطا کرے ، اور اس بوند کے بڑے ہونے کی دعا کرنے میں مشغول رہنا بہتر ہے۔ اور پھر اس پر بھروسہ کرنا کہ اس زندگی کو سود مند ثابت کرے۔

اے آسمانی باپ تیرا شکر ہو! جب میں تیرے ساتھ اکیلا ہوتا ہوں تو تو مجھ سے بات کرتا ہے۔ تو مجھے تشکیل دیتا اور مجھے تبدیل کرتا ہے۔ تو مجھے بہتر خیالات اور تصورات عطا کرتا ہے۔ مجھے توفیق عطا کر کہ میں اس چھوٹی سی ”بوند“ کی دیکھ بھال کر سکوں! مجھے توفیق دے کہ میں تیرے خیالات اور بصیرتوں کو سود مند بنا سکوں۔ میں خود سے یہ سب نہیں کر سکتا۔

آج کا بائبل کا مطالعہ: تھسلینکیوں 1باب1تا10آیت۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/13/the-quiet-room-2016-05-13/

Devotions – 06.07.2016

دشمنی۔

”قومیں کس لئے طیش میں ہیں اور لوگ کیوں باطل خیال باندھتے ہیں؟وہ جو آسمان پر تخت نشین ہے ہنسے گا۔ خداوند ان کا مضحکہ اڑائے گا۔“
2زبور 1اور4آیت

یسوع بہت سے لوگوں کو تضاد کےلئے اکساتا ہے۔ نور اور تاریکی آپس میں مخالف ہیں۔مذہبی لوگ متعصب ہو سکتے ہیں اورزاندہ خداوند کے مخالف ہو سکتے ہیں ، حتیٰ کہ اس سے نفرت کر سکتے ہیں۔ یہ یسوع کے پیروکاروں کےلئے ٹھوکر کا باعث ہے۔
ہمیں یہ غور کرنا چاہئے، کہ یہ انکار ہمارے خلاف ذاتی حملہ نہیں ہے، بلکہ یسوع کے خلاف ہے، جو ہمارے اندر بستا ہے۔ ہمارا دشمن لوگوں کو ہمارے خلاف بھڑکاتا ہے کہ وہ ہر طرح کی بری باتیں ہمارے متعلق کہیں، وہ ہمیں تباہ کرنا چاہتا ہے۔ صرف نور کے لوگ ہی ان حملوں کو، جھوٹوں کو اور فریبوں کو سمجھ پاتے ہیں۔ دشمن ہمارے خلاف شدت میں ہے کیونکہ یسوع ، دنیا کو نور، ہمارے اندر چمکتا ہے۔ در حقیقت یہ حملے ہمارے لئے تعریف ہیں ،ہمارے پختہ ایمان کا ثبوت ہیں۔ ہم اسے واضح نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ اس سچائی سے منحرف ہیں۔
ساری قومیں خداوند کے اور اس کے قوانین کے خلاف ہیں۔ یورپ کیوں ہم جنس پرستی کے قانون کو زبردستی لاگو کر رہا ہے اور چاہتا ہے کہ دیگر ممالک بھی اس کی پیروی کریں؟ بنیادی طور پر یہ انسانی تخلیق کردہ نظریات ہیں۔ وہ خدا کے قوانین اور آزادی کو قبول نہیں کرتے۔ وہ محض اپنی طرز زندگی کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم خدا ان پر ہنستا اور ان کی تضحیق کرتا ہے۔
دیگر ممالک اپنی بادشاہت کو خانہ جنگی، فتوحات، بم دھماکوں اور تشدد کی بدولت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس بادشاہت کو نہیں چاہتے جس کی پیشکش خداکرتا ہے۔ وہ خود دنیا پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، خداوند ہی خداوند ہے نہ کہ کوئی جابر حاکم ہے۔
خدا ان پر کیوں ہنستا ہے؟ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ وہ محض خاک ہیں۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ نفرت کر سکتے، لڑ سکتے، غضب ڈھا سکتے ہیں۔ خدا ہمیشہ اپنے لوگوں کو بچانے کا راستہ نکال لیتا ہے۔
یسوع کے وسیلہ سے اس نے ہمیں اس کی خاطر نفرت اور سزاﺅں کو برداشت کرنے کی قوت عطا کی ہے۔ اس سے ہمیں عزت ملتی ہے۔ ہم اسی طرح عمل کرتے ہیں جیسے یسوع نے کیا: ہم اپنے دشمنوں کےلئے دعا کرتے اور ان کےلئے برکت چاہتے ہیں۔ ہم یہ بھی دعا کرتے ہیں یسوع انہیں قبول کرے گا۔ ہم ان کے لئے معافی چاہتے ہیں کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ کیا کرتے ہیں۔
اور سب سے بڑھ کر: ہم، خود بھی، اس بات پر بھروسہ کرنا چاہتے ہیں کہ خدا ہی سب چیزوں کا مالک ہے۔ ہم دوسرے لوگوں کے ساتھ ہر قسم کے سمجھوتے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم ان کی آراءپر انحصار نہیں کرنا چاہتے۔ ہم خو د کو خدا کے ساتھ مکمل طور پر باندھنا چاہتے ہیں، کہ بنا خوف کے اس کے ساتھ کھڑے ہوں۔
پس ہم پر اعتماد طور پر کہتے ہیں: خداوند میرا مددگار ہے، میں خوف نہیں کروں گا۔ انسان میرا کیا کرے گا؟ (عبرانیوں 13باب6آیت)۔

اے آسمانی باپ تیرا شکر ہو، تو ہی مالک ہے، سب ڈوریاں تیرے پاتھ میں ہیں۔ خواہ دشمن نفرت کریں، مذاق اڑائیں یا غضب ناک ہوں۔ میرے اندر ہمیشہ تو ہی فاتح ہوا ہے! کتنی اچھی بات ہے کہ میں تیرے ہاتھ میں محفوظ ہوں!

آج کا بائبل کا مطالعہ۔ کلسیوں 3باب18تا 4باب 1آیت۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/12/hostility-2016-05-11/

Devotions – 03.07.2016

حسد اور لالچ، سلامتی اور خوشی۔

کیونکہ خدا کی بادشاہی کھانے پینے پر نہیں بلکہ راستبازی اور میل ملاپ اور اس خوشی پر موقوف ہے جو روح القدس کی طرف سے ہوتی ہے۔
رومیوں 14باب17آیت

کھانا پینا، کپڑے اور رہائش ضروری چیزیں ہیں۔ لیکن خدا ہمیں یہ سب مہیا کرنا چاہتا ہے اگر ہم اس کی سنیں اور اگر ہم آوارہ گرد نہ بنیں۔
یہ مواد تمام قوانین کی پاسداری کرنے سے متعلق ہے: یہ چیز کھانے کی اجازت ہے، فلاں نہیں۔ فلاں چیز سے لطف اندوز ہو سکتے ہو، فلاں سے نہیں۔ بائبل کہتی ہے: جو کچھ خدا نے خلق کیا اور جو چیز ہم شکرگزاری سے استعمال کرتے ہیں سب کی سب فائدہ مند ہیں۔ اگر آپ کو بدگمانی محسوس ہوی ہے تو یہ نہ کریں۔
اور: دوسروں کی عدالت نہ کرو۔ اگر انہیں کھانے اور پینے کی آزادی حاصل ہے ، تو انہیں کرنے دو۔ خدا عدالت کرنے والا ہے، آپ نہیں۔ خدا کی بادشاہی کو صرف کھانے کی وجہ سے مت توڑو۔ فضول باتوں سے متعلق بحث کی وجہ سے خدا کے اس امن کو تباہ مت کریں جو اس نے ہمیں عطا کیا ہے۔ کیونکہ کھانا، پینا، مزہ کرنا، کپڑے، اچھے مکانات یہ سب چیزیں محض ختم ہونے والی ہیں اور فانی ہیں۔ لیکن خدا کی بادشاہی، سلامتی، انصاف اور خوشی ابدی ہیں۔ یہ کسی بھی دوسری چیز سے کہیں زیادہ قیمتی ہیں۔ یا جب تک آپ کے پاس انصاف ہے آپ کھاتے رہیں؟ کیا جب تک آپ خوش ہیں روزہ رکھ سکتے ہیں؟
اگر میں بھوکا ہوں اور ایک دکان پر جاتا ہوں، تو میں وہاں سے بہت کچھ خریدنا چاہوں گا، کیونکہ مجھے ضرورت ہے۔ اچھا، اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں: یہ لالچ ہے، جس میں زندہ رہنے کا خوف چھپا ہوا ہے، وہ غالب آتا ہے۔
ایک بار مجھے بار بی کیو میں جانے کی دعوت ملی۔ لیکن میں صبح کے وقت اس قدر جلدی میں تھا کہ صرف تھوڑی سی بریڈ لی اور کچھ قیمہ ساتھ لے لیا۔ جب کہ دوسرے لوگ بہترین سلاد اور کباب کے ساتھ آئے تھے، اور میں نے اپنی خشک روٹی ہی کھائی۔ میرے ذہن میں کیا چل رہا ہوگا؟ واضح طور پر حسد، جو انصاف کےلئے بھوک کے روپ میں تھا۔
جوں جوں لالچ اور حسد ، جو ہمارے اندر گہرائی میں ہوتا ہے اور اس پر ہم نے رنگ کیا ہوتا ہے، ہمارے اندر حکومت کرتا ہے، تو ہم خدا کی بادشاہی میں اس کی راستبازی ، سلامتی اور خوشی میں نہیں ہوسکتا۔ صرف جب ہم اچھی چیزوں میں محو ہوتے ہیں، تب اس کی سلامتی ہم میں جڑ پاتی ہے۔
ہم یسوع کے ساتھ بندھنا چاہتے ہیں اور فراہمی کےلئے اس پر ایمان رکھنا چاہتے ہیں۔ میرے پاس بہت ہے، میں شکرگزار ہوں، میرے پاس کم ہے، پھر بھی میں شکرگزار ہوں۔ میں خود کادوسروں کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہتا۔ میں سب کچھ حاصل کرنا نہیں چاہتا۔ میں اسی سے معطمین ہونا چاہتا ہوں جو وہ ہے۔
جب تک خدا کا روح مجھ میں حکومت کرتا ہے، وہ حسد اور لالچ کو خاموش کرتا ہے۔ خدا کا روح میرے اندر راستبازی، سلامتی اور خوشی پیداکرتا ہے۔ جی ہاں، میں یہ کروں گا۔
میں یسوع کے کام کےلئے میرے دل کے اندر بسنے والے روح القدس کے وسیلہ سے اپنی راہ جانا چاہتا ہوں۔ میں شکرگزار، شادمان، پر اعتماد اور بغیر بوجھ کے ہوں گا۔ اے یسوع تیرا شکر ہو، تو میری بہت حفاظت کرتا ہے۔

اے آسمانی باپ تیرا شکر ہو، کہ تو میری اچھی دیکھ بھال کرتا ہے۔ میں تجھ پر بھروسہ کرنا اور اعتماد رکھنا چاہتا ہوں، کہ تو مجھے وہ سب چیزیں دے رہا ہے جو مجھے درکار ہیں۔ اور میں تیرا شکر ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میں خود کے اوپر کسی قسم کے لالچ اور حسد کی حکمرانی نہیں چاہتا جس سے میرا امن تباہ ہو جائے۔

آج کا بائبل کا مطالعہ: کلسیوں 4باب2تا18آیت۔

Source: https://franksdevotions.wordpress.com/2016/05/12/